بلھے شاہ رح نے ایک دفعہ فرمایا کہ
اک محلہ اٹھ مسیتاں
کس دی کراں پابندی
تو بات کچھ یوں نکلتی ہے کہ میرے کمرے کے دائیں طرف بھی بہت بڑا گرجا گھر ہے اور بائیں طرف شاید پاکستان کا سب سے بڑا گرجا گھر.. اور کمرے کی پچھلی سمت میں مسجد.. تین سال اس کمرے میں بیت جانے پر بھی مجھے آج تک مسجد جانے کا شوق نہیں چرایا...
اک محلہ اٹھ مسیتاں
کس دی کراں پابندی
تو بات کچھ یوں نکلتی ہے کہ میرے کمرے کے دائیں طرف بھی بہت بڑا گرجا گھر ہے اور بائیں طرف شاید پاکستان کا سب سے بڑا گرجا گھر.. اور کمرے کی پچھلی سمت میں مسجد.. تین سال اس کمرے میں بیت جانے پر بھی مجھے آج تک مسجد جانے کا شوق نہیں چرایا...
گرجا جانے کا بہت دفعہ شوق ہوا لیکن مجھے گرجا کے دروازے پہ موجود دربان سے ڈر ہی اتنا لگا کہ پوچھنے کی ہمت نہیں ہو پائی...
اب کی بار ایک دوست کے پر زور اصرار پہ کہ گرجا کے سامنے سیلفی بنانی ہے، ہم چل پڑے.. کمرے سے نکلتے ہی ہم ایک گرجا کے آگے اور ایک کے پیچھے سے گزرے... لیکن کب گزرے، یہ سوال ابھی تک مجھے بے چین کیے ہوئے ہے...
ایک محلہ اٹھ مسیتاں آج بھی ہر جگہ موجود ہیں... کس دی کراں پابندی پہ الجھا انسان آج بھی اپنی راہ پہ ہے... ایسا بھی ہوتا ہے نا کہ رسم دنیا بھی ہوتی ہے، موقعہ بھی اور دستور بھی پر توفیق انسان کی راہ مار جاتی ہے...
بہزاد
بہزاد
No comments:
Post a Comment