سیالکوٹی بابا

 باطنی مسافر اکثر یہ کہتے سنے گئے ہیں کہ بابا لوک ایسی بولی بولتےہیں جس کی سمجھ نہیں آتی اور بجھارتے ڈالتے ہیں سیدھی بات کرتے ہی نہیں ۔۔ اگر ہم غور کریں تو یہ بات بے جا نہ ہو گی کہ بابا لوکوں سے کوئی اندر کی بات پوچھنا مشکل ہی نہیں نا ممکن بھی ہے ۔ ہو سکتا ہے آپ اس سے متفق نہ ہوں لیکن یہ میرا زاتی مشاہدہ یاخیال سمجھ لیں کہ جبہم اپنا آپ کسی بابے کو سونپ دیتے ہیں یا بنا سونپے صحرائے باطن میں نکل پڑتےہیں تو باطنی نظام کو چلانے والے بابالوک کسی بھی انسان کی زبان سے آپ کو باطنی اشارے دیتے رہتے ہیں 
۔
مثلا آپ کسی باطنی راز پہ اٹکے ہوئے ہیں تو آپ پہ تعینات بابا آپکو کسی بھی شکل میں آگاہی دے جاتا ہے ۔۔آسانی کے لیے یوں سمجھیں کہ جیسے کوئی جن کسی انسان سے بول سکتا ہے یا ٹیلی پیتھی جاننے والا دماغ میں گھسجاتا ہے ایسے ہی ہو سکتا ہے آپ کےکسی دوست کی زبان سے بابا لوک آپ کو کچھ اشارہ دے جائیں ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تو میرے دوست کی بات ہے ۔لیکن حقیقت اور ہوتی ہے ہو سکتا ہے آپ کا کنٹرولر بابا آپ میں ارادہ پیدا کرے اورآپ کسی گرے ہوئے کاغذ کےٹکڑےکو اٹھا کے دیکھیں اور آپ کو کچھ خاص مل جائے جس سے سفر آگے چل پڑے ،، تو باطنی دنیا میں کچھ بھی ہو جاتا ہے۔

اکتوبر11 کی رات سیالکوٹ  میں گزری ۔رات کا پچھلا پہر تھا، میں اور میرا دوست گپے لگا رہے تھے کہ اچانک ایک بابا آ گیا نہ دعا نہ سلام اور ایک بجھارت ڈال گیا ۔۔۔ اس سیالکوٹی بابے کی بجھارت اپنے الفاظ میں آپکی نظر کرتا ہوں ۔۔ یہ باطنی بابے 3 قسم کےہوتے ہیں ۔ نمبر 1 ''' انتظامی '' نمبر 2 ''اکرامی ''احکامی '' ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

انتظامی بابے ۔۔۔۔۔یہ باطنی اور طاہری نطام کو چلاتے ہیں اوپر سے ملے ہوئے احکامات پہ عملدرآمد ان کی ڈیوٹی ہے ۔۔ان کے شجرے اور سلسلے بھی ہوتے ہیں ،مریدین بھی ہوتے ہیں ،یہ ہر مزاج کے انسانوں کو ان کےمزاج ،قابلیت اور طلب کے مطابق راہ دیکھاتے ہیں ،ذکر ، وظیفہ ،مراقبہ ،مجاہدہ ،خدمت ،اور دیگر مشاغل مزاج کے مطابق عطا کرتے ہیں ،یہ آئے ہوئے فیصلے کے پابند ہوتے ہیں ،کسی کے مزاج کو بدلنا،یا اس کی کپسٹی کو بڑھانا ان کا کام نہیں ،پھول میں خوشبو ڈالنے ،کسی بیج کی نمو سے لے کے بادشاہتوں کی تبدیلی تک کے انتظام ان کے زیر سایہ ہی پاتے ہیں ۔۔۔ 

'' اکرامی بابے '''ان کے شجرے یا سلسلہ مریدین نہیں ہوتا ،یہ ہر وقت محبت الہی میں سرشار ہوتے ہیں ،پچھلی رات کو آہیں بھرنا ان کی نشانی ہے ،یہ بہت پردوں میں رہتے ہیں ان کی کھوج نا ممکن ہے کسی پہ خود کو ظاہر کر دیں تو الگ بات ہے،۔یہ بہت عام حیثیت میں زندگی گزارتے ہیں ۔۔یہ احکامی بابوں سے آرڈرلے کے انتطامی بابوں تک پہنچاتے ہیں ۔یہ اکرامی بابے کسی کی باطنی راہ کو دراز کا کم کرنے پر قادر ہوتے ہیں ،یہ بے ظرف کو ظرف بھی عطاکر سکتے ہیں ،یہ فرقے ،جماعت ،حتی کہ مذہب تک سے جدا ہو کے عالمین کی سطح پہ چلتے ہیں ،ان کو مجلس محمدی ﷺ نصیب ہوتی ہے وساطت سے ،۔ 

'' احکامی بابے '' یہ اوپر والا سکیل ہوتا ہے ، یہ عالم محویت میں رہتے ہیں ،اللہ پاک کی زات کو پا کے بھی چپ چاپ گزر جاتے ہیں ، یہ ڈائرکٹ احکامات نبی پاک ﷺ سے وصول کرتے ہیں اور اکرامی گروہ کو سونپ دیتے ہیں ،یہ خدمت خلق میں ہی مصروف رہتے ہیں ، اکرامی بابوں کی طرح یہ بھی شجرے ، سلسلے ، مریدین سے ماورا ہوتے ہیں۔یہ مقربین میں شمار ہوتے ہیں جیسے قدرت اللہ شہاب اور واصف علی واصف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ نطام ہر زمانے میں چلتا رہتا ہے ، طلب سے لے کے مجلس تک کے سکیل ملتے رہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ سیالکوٹی بابا نے چائے پی اور چل دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں اور میرادوست ایک دوسرے کا منہ تکتے رہے ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سالک وٹو

No comments: